Classic, Fiction, French Literature, international literature, Translation

135- The hunchback of Notre-Dame by Victor Hugo

The hunchback of Notre-Dame by Victor Hugo

کبڑا عاشق از وکٹر ہیوگو

(تعارف و تبصرہ)


The hunch back of Notre- Dame by Victor Hugoمصنف: وکٹر ہیوگو
ترجمہ: کبڑا عاشق
مترجم: ظہور احمد خان
صنف: ناول، فرانسیسی ادب
صفحات: 132
قیمت: 200 روپے
سن اشاعت: 1831


اردو ترجمہ: 2015
ناشر: فکشن ہاؤس

ISBN:978-969-562-122-6

وکٹر ہیوگو اپنے وقت کے مشہور فرانسیسی ادیب تھے۔ آپ نے نثر اور نظم دونوں اصناف میں کام کیا ہے اور کئی ڈرامے بھی تحریر کئے ہیں۔ کتابستان میں آج آپ کے مشہور ترین ناول پہ بات ہو رہی ہے۔  دی ہنچ بیک آف نوٹرے ڈیم اپنے وقت کے مشہور ترین ناولوں میں سے ہے۔ اس ناول کو لکھے پونے دو صدیوں سے زیادہ وقت بیت چکا ہے۔ ہمارا اس ناول سے تعارف مستنصر حسین تارڑ کی کتاب پیار کا پہلا شہر کے ذریعے ہوا تھا۔ مستنصر صاحب کے الفاظ جوں کے توں آپ کی خدمت میں پیش ہیں:
“کیا سوچ رہی ہو پاسکل؟“
“تم نے وکٹر ہیوگو کا نام تو سنا ہوگا۔“
“موصوف کو شاید لکھنے لکھانے کا شوق تھا۔“ سنان نے خوش دلی سے کہا۔
“فرانس کا سب سے برا ادیب ہیوگو۔ اس نے ایک ناول لکھا تھا ہنچ بیک آف نوٹرے ڈیم۔“
“میں نے بھی پڑھنے کی کوشش کی تھی لیکن اس میں قدیم پیرس کے گلی کوچوں کی اتنی تفصیل تھی کہ بیچ میں ہی چھوڑ دیا۔“
“میرے پاس یہ ناول ہے۔ میں کل لا دوں گی پھر پڑھ لینا۔“
“پیشگی شکریہ۔۔۔ لیکن کیا اب میں تمہارے خیالات کے لئے ایک اور پینی کا نذرانہ پیش کروں؟-“
“ہنچ بیک آف نوٹرے ڈیم کا مرکزی کردار ایک بدصورت کبڑا تھا جو اسی کلیسا میں وہ سامنے والا گھٹریال بجانے پہ مامور تھا۔‘
“ہاں اور پھر اسے بکری والی خانہ بدوش لڑکی سے محبت ہو گئی۔“ سنان نے گرہ دی۔
“میں اسی کے بارے میں سوچ رہی تھی کہ اسے ایک بےحد خوبصورت خانہ بدوش لڑکی سے محبت تو ہو گئی لیکن اس کبڑے کو کو کبھی اپنی کریہہ النظری کا خیال نہ آیا۔ پاسکل کی نظریں کلیسا کے سنگلاخ در و دیوار پر لگی تھیں۔ وہ انہی بلند میناروں پر چڑھ کر کسی کونے کھدرے میں اگے ہوئے جنگلی پھول اپنی محبوبہ کے لئے توڑ لایا کرتا تھا۔“
“وہ صرف ایک ناول کا کردار تھا۔ فرضی کردار۔“ سنان نے موضوع بدلنے کی کوشش کی۔
“آخر بدصورت لوگوں کو بھی تو محبت ایسے جذبے کی چاہت ہوتی ہے سنان! ان کا دل تو یہ بات نہیں مانتا کہ وہ بدصورت ہونے کی بنا پہ محبت سے محروم کر دیے جائیں۔“
“اس وقت تو میرے سامنے نہائیت خوبصورت لوگ ہیں اور میں نوٹرے ڈیم کے بدصورت کبڑے کے بارے میں باتیں کرنے کے موڈ میں نہیں ہوں۔“
Continue reading “135- The hunchback of Notre-Dame by Victor Hugo”